Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرائے دشت میں نیندیں لٹا کے آئی ہوں

فرح خان

پرائے دشت میں نیندیں لٹا کے آئی ہوں

فرح خان

MORE BYفرح خان

    پرائے دشت میں نیندیں لٹا کے آئی ہوں

    پر اس کی آنکھ میں سپنے سجا کے آئی ہوں

    میں کوزہ گر تو نہیں تھی مگر حقیقت ہے

    میں اس کی مرضی کا اس کو بنا کے آئی ہوں

    جسے بھی جانا ہو جائے چراغ جلتا ہوا

    بڑا کٹھن تھا اگرچہ بجھا کے آئی ہوں

    پلٹ تو آئی ہوں لیکن خموش دریا کو

    سلگتی پیاس کا قصہ سنا کے آئی ہوں

    وہ انتظار کرے گا مجھے یقیں ہے مگر

    میں اب کبھی نہ ملوں گی بتا کے آئی ہوں

    حضور عشق بتاؤ مجھے کہاں جاؤں

    تمہیں خبر ہے میں ناؤ جلا کے آئی ہوں

    وہ تیرے وعدے وہ باتیں وفا خلوص فرحؔ

    میں کھارے پانی میں سب کچھ بہا کے آئی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے