پردۂ قلب میں انوار تمہارے دیکھے
پردۂ قلب میں انوار تمہارے دیکھے
گفتگو کس نے سنی کس نے اشارے دیکھے
ناتوانی پہ بھروسہ ہے اجل پر تکیہ
تو نے ناکام محبت کے سہارے دیکھے
مہربانی کی ادائیں تو قیامت ہوں گی
جان لینے میں یہ انداز تمہارے دیکھیے
گریۂ چشم سے طوفان بپا ہے لیکن
اس کا دریا کہیں دیکھا نہ کنارے دیکھے
خاکساران جہاں را بحقارت منگر
ہم نے اس بھیس میں اللہ کے پیارے دیکھے
پرتو شعلۂ رخ اور عرق آلود جبیں
جس نے دیکھے نہ ہوں پانی میں شرارے دیکھے
مأخذ:
دیوان منیر (Pg. 92)
- مصنف: منیر بھوپالی
-
- ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
- سن اشاعت: 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.