پردۂ شعر میں ہر درد عیاں کرتا ہوں
پردۂ شعر میں ہر درد عیاں کرتا ہوں
دل کی حالت ہے جو لفظوں میں بیاں کرتا ہوں
محفل آرائے حقیقت ہے مرا ذوق نظر
دل کو خلوت کدۂ بزم بتاں کرتا ہوں
جلوۂ حسن ہے خود محو تماشائے جمال
حیرت عشق میں وہ حسن عیاں کرتا ہوں
کتنا گم کردۂ غفلت ہوں عیاذاً باللہ
اپنی ہستی پہ بھی ہستی کا گماں کرتا ہوں
جلوۂ برق ہے نظارۂ خرمن مجھ کو
چشم دہقاں میں بھی اک خون رواں کرتا ہوں
سایۂ طائر مقصود کے نظاروں میں
اصل مقصود کو نظروں سے نہاں کرتا ہوں
میری آنکھوں سے ٹپکتا ہے مرا عالم دل
جذبۂ شوق نگاہوں سے عیاں کرتا ہوں
وہ مرے سامنے آتے ہوئے شرماتے ہیں
کیا وہی بات ہے جس کا میں گماں کرتا ہوں
تری ہی یاد اڑاتی ہے جگر کے ٹکڑے
نام تیرا ہی مگر ورد زباں کرتا ہوں
درد کی منزل آخر میں ہو کیا حال جنوںؔ
ابھی طاقت ہے ابھی ضبط فغاں کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.