Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پردہ اٹھا کے چشم تغافل نگر سے آپ

منیر بھوپالی

پردہ اٹھا کے چشم تغافل نگر سے آپ

منیر بھوپالی

MORE BYمنیر بھوپالی

    پردہ اٹھا کے چشم تغافل نگر سے آپ

    دل کا جمال دیکھیے دل کی نظر سے آپ

    غافل ہیں حسن و عشق خود اپنے اثر سے آپ

    کچھ بے خبر سے ہم بھی ہیں کچھ بے خبر سے آپ

    نظریں چرا رہے ہیں جو اہل نظر سے آپ

    آئینہ کو چھپاتے ہیں آئینہ گر سے آپ

    سہمی ہوئی دعائیں ہیں نالے ڈرے ہوئے

    مایوس یوں کوئی نہ ہو اپنے اثر سے آپ

    گرما رہی ہے قلب کو اک برق بے خودی

    جلوے ہمیں دکھاتے ہیں آخر کدھر سے آپ

    ہر ہر قدم پہ سجدوں کے ملتے ہیں کچھ نشاں

    شاید کہ آج گزرے ہیں اس رہ گزر سے آپ

    ہر ذرۂ نظر ہے گلستاں بنا ہوا

    آئی بہار گزرے ہیں یا رہ گزر سے آپ

    خودداریوں کا پاس بھی اے شان منفعل

    مرعوب ہوں نہ چشم محبت اثر سے آپ

    دشوار ہیں رسائیاں دامان دوست تک

    قطرات اشک کھلتے نہیں چشم تر سے آپ

    دیوار لا مکاں ہو کہ پردے حجاب کے

    چھپتے نہیں ہیں چشم حقیقت نگر سے آپ

    جلوے بھی خود نگاہ کے پردے میں اے منیرؔ

    دیکھا انہیں تو چھپ گئے اپنی نظر سے آپ

    مأخذ:

    دیوان منیر (Pg. 28)

    • مصنف: منیر بھوپالی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے