aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پریشاں ہیں عدیم الفرصتی سے

سرفراز خان اعظمی

پریشاں ہیں عدیم الفرصتی سے

سرفراز خان اعظمی

MORE BYسرفراز خان اعظمی

    پریشاں ہیں عدیم الفرصتی سے

    نہیں بیزار پھر بھی زندگی سے

    شرافت کی کوئی حد ہے مقرر

    تو باز آ جائیں صلح و آشتی سے

    چھپائے پھرتے ہیں دوزخ دلوں میں

    بہ ظاہر لگتے ہیں سب جنتی سے

    عجب ہے اختلاط دین و دنیا

    نہ دب جائے کہیں نیکی بدی سے

    تماشے کو نہ کیوں دستور کہیے

    سمندر پیٹ بھرتا ہے ندی سے

    قطب مینار سے آواز دیں کیا

    کہ ہم کیا چاہتے ہیں شاعری سے

    اندھیری رات پھر امید سے ہے

    کرن پھوٹے گی اس کی کوکھ ہی سے

    مری دریافت مستقبل میں ہوگی

    میں عاجز ہوں طلسم آگہی سے

    ابھی ہے سخت محنت کی ضرورت

    ابھی انسان کم ہیں آدمی سے

    خلا بازی سے مجھ کو روکتے ہیں

    کئی فتنے زمینی واقعی سے

    وہی مدح و ستائش دل نوازی

    کبھی تو پیش آؤ بے رخی سے

    سفر آسان ہے دشوار کر دو

    خدارا ساتھ آ جاؤ خوشی سے

    سنہری دھوپ سے مرعوب ہو تم

    بلند اقبال ہوتا ہے خودی سے

    مجھے عابد پکاریں سرفرازؔ اب

    کہ سچ لکھتا ہوں میں سنجیدگی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے