Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس دیوار بھی دیوار اٹھائے ہوئے ہیں

اقبال متین

پس دیوار بھی دیوار اٹھائے ہوئے ہیں

اقبال متین

MORE BYاقبال متین

    پس دیوار بھی دیوار اٹھائے ہوئے ہیں

    میرے ساتھی مرے لاشے کو چھپائے ہوئے ہیں

    کس سے پوچھوں کہ مرے نام کی تختی ہے کہاں

    میرے سینے میں تو ویرانے سمائے ہوئے ہیں

    ان سے کہہ دو جو مکیں ہیں مرے گھر میں کہ مجھے

    لوگ پھر بیچنے بازار میں لائے ہوئے ہیں

    ظلمتیں ان کا اجارہ ہیں چلو یوں ہی سہی

    ہم بھی لو دل کے چراغوں کی بڑھائے ہوئے ہیں

    آسماں پر نہ ستارے نہ زمیں پر جگنو

    کون پھر ماتھوں پہ کرنیں سی سجائے ہوئے ہیں

    ہم تو پت جھڑ کی صدا ہیں ہمیں دیکھو نہ سنو

    ہم کو سوچو کہ بہاروں کو سجائے ہوئے ہیں

    ریت پر میں بھی گھروندا لیے بیٹھا ہوں متینؔ

    وہ بھی ہر قطرۂ بارش میں سمائے ہوئے ہیں

    مأخذ:

    صریر جاں (Pg. 63)

    • مصنف: اقبال متین
      • ناشر: کل ہند اردو ریسرچ اسکالرس کونسل
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے