پھیر دیتے ہیں رخ وہ طوفاں کا
پھیر دیتے ہیں رخ وہ طوفاں کا
کیوں سہارا نہ لوں میں داماں کا
تیرے آنے سے آ گئی ہے بہار
بخت جاگا ہے شہر ویراں کا
جان و دل اس کی دید کے مشتاق
وہی محبوب ہے دل و جاں کا
جس کے بندے قضا میں اڑتے ہیں
میں بھی ہوں بندہ اس سلیماں کا
اس کا چہرہ دکھا رہا ہے ہمیں
سارا منظر ہی اک گلستاں کا
کیسی اقلیم میں مقیم ہیں ہم
آدمی واں نہ جا سکے یاں کا
اس کے محضر میں کیا بیان کروں
وہ تو بینا ہے حال پنہاں کا
جس کو ڈالا تھا قید میں صابرؔ
شاہزادہ تھا وہ تو ایراں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.