Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر دیکھتے عیش آدمی کا

داغؔ دہلوی

پھر دیکھتے عیش آدمی کا

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    پھر دیکھتے عیش آدمی کا

    بنتا جو فلک مری خوشی کا

    گلشن میں ترے لبوں نے گویا

    رس چوس لیا کلی کلی کا

    تیرا بھی تو حسن ہے دغاباز

    ہوتا ہی نہیں کوئی کسی کا

    اتنی ہی تو بس کسر ہے تم میں

    کہنا نہیں مانتے کسی کا

    ہم بزم میں ان کی چپکے بیٹھے

    منہ دیکھتے ہیں ہر آدمی کا

    تم کوچۂ غیر میں نہ جانا

    اس راہ میں ہے گزر کسی کا

    کس کس نے لئے ہیں تیرے بوسے

    ہے لعل نمک فشاں جو پھیکا

    جو دم ہے وہ ہے بسا غنیمت

    سارہ سودا ہے جیتے جی کا

    آغاز کو کون پوچھتا ہے

    انجام اچھا ہو آدمی کا

    روکیں انہیں کیا کہ ہے غنیمت

    آنا جانا کبھی کبھی کا

    کہتے ہیں اسے زبان اردو

    جس میں نہ ہو رنگ فارسی کا

    ایسے سے جو داغؔ نے نباہی

    سچ ہے کہ یہ کام تھا اسی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے