Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر سر پھری ہواؤں کی سازش بہت ہوئی

اسلم سیفی

پھر سر پھری ہواؤں کی سازش بہت ہوئی

اسلم سیفی

MORE BYاسلم سیفی

    پھر سر پھری ہواؤں کی سازش بہت ہوئی

    سوکھے تھے کھیت شہر میں بارش بہت ہوئی

    ہم تو دعا کے پھول لٹاتے رہے سدا

    لیکن ذرا سی بات پہ رنجش بہت ہوئی

    ساون کی بوند بوند کا ایسا ہوا اثر

    اس بے وفا سے ملنے کی خواہش بہت ہوئی

    ثابت کسی طرح نہ مرا جرم ہو سکا

    حالانکہ خیر خواہوں کی سازش بہت ہوئی

    دل ٹوٹنے سے پہلے یہ سوچا نہیں گیا

    دل جوڑنے کی بعد میں کوشش بہت ہوئی

    لایا تھا اس پہ پھول چڑھانے کے واسطے

    کیا جانے کیوں مزار میں جنبش بہت ہوئی

    سیفیؔ مجھے تھی آس کہ ہوگا نہ کچھ الگ

    لیکن میرے گناہ کی پرسش بہت ہوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے