Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر شباب و شعر کا چرچا ہوا

خان منظور

پھر شباب و شعر کا چرچا ہوا

خان منظور

MORE BYخان منظور

    پھر شباب و شعر کا چرچا ہوا

    ایک جشن زندگی برپا ہوا

    کاروبار زندگی پھیلا ہوا

    عمر کم اور وقت ہے اڑتا ہوا

    اشک ہائے غم کی طغیانی نہ پوچھ

    جیسے دریا جوش پر آیا ہوا

    آتش غم سے پھٹا جاتا ہے دل

    پر نظر آتا نہیں جلتا ہوا

    جان کر بھی میری آمد کا سبب

    پوچھتے ہو کس لئے آنا ہوا

    سر بہ سجدہ ہیں خدا کے سامنے

    زلف جاناں میں ہے دل اٹکا ہوا

    دل میں ہنگامے تمناؤں کے ہیں

    غم ہٹا ان کا کہ سناٹا ہوا

    غالباً امید افزا ہے جواب

    ہے لفافہ عطر سے مہکا ہوا

    ان کو منزل پر پہنچنے کا یقیں

    راہبر جن کا ہے خود بھٹکا ہوا

    تنگ ظرفوں کو لبالب جام مے

    رند اک اک بوند کو ترسا ہوا

    کر گیا یہ کون خود کو سر بلند

    کس کا سر ہے دار پر لٹکا ہوا

    جس جگہ بھی آپ نے رکھا قدم

    اک نیا فتنہ وہاں پیدا ہوا

    ظالمان وقت نے دیکھا نہیں

    خشمگیں آنکھوں میں خون آیا ہوا

    ہو رہا ہے نوک خنجر سے رقم

    ہر فسانہ خون میں ڈوبا ہوا

    دیکھ وہ ہے مرد میدان حیات

    جی رہا ہے موت سے لڑتا ہوا

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 117)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے