Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر یوں ہوا کہ سایہ درختوں کا جل گیا

شفق سوپوری

پھر یوں ہوا کہ سایہ درختوں کا جل گیا

شفق سوپوری

MORE BYشفق سوپوری

    پھر یوں ہوا کہ سایہ درختوں کا جل گیا

    گرمی سے میرے پاؤں کی رستہ پگھل گیا

    پھر یوں ہوا کہ چیخ اٹھا بام آسماں

    اور آفتاب روز جدائی کا ڈھل گیا

    پھر یوں ہوا کہ پڑ گیا زنجیر میں شگاف

    اور اس شگاف سے مرا نوحہ نکل گیا

    پھر یوں ہوا کہ شاخ بدن سنسنا اٹھی

    میں نے یہ سمجھا گویا کوئی تیر چل گیا

    پھر یوں ہوا کہ سرخ درختوں کی چھاؤں میں

    میرے سفید عشق کا موسم بدل گیا

    پھر یوں ہوا کہ دائرے میں آگ لگ گئی

    کیا جانے عشق کون سا کر کے عمل گیا

    پھر یوں ہوا کہ چڑھ گیا تیزاب کا نشہ

    اپنے ہی خون پر مرا پاؤں پھسل گیا

    پھر یوں ہوا کہ چلنے لگیں گولیاں شفقؔ

    میں اس گلی میں لوٹ کے گھٹنوں کے بل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے