Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول کا روپ خزاں میں بھی نکھر سکتا ہے

مضطر اعظمی

پھول کا روپ خزاں میں بھی نکھر سکتا ہے

مضطر اعظمی

MORE BYمضطر اعظمی

    پھول کا روپ خزاں میں بھی نکھر سکتا ہے

    یہ مقدر ہے کسی وقت سنور سکتا ہے

    عشق کامل ہو تو حارج نہیں ہوتی موجیں

    بہتا دریا بھی بلا روک ٹھہر سکتا ہے

    یہ کرشمہ بھی مرے رب نے دکھایا سب کو

    ظلم کا دیو بلا موت بھی مر سکتا ہے

    خواب کی چھاؤں میں بزدل ہی جیا کرتے ہیں

    خواب تو خواب ہے اک پل میں بکھر سکتا ہے

    ہر اندھیرے میں نکل آتا ہے روشن پہلو

    کفر کی آگ میں ایمان سنور سکتا ہے

    تنگ دل یار پہ مضطرؔ نہ بھروسہ کرنا

    وقت کے ساتھ یہ وعدوں سے مکر سکتا ہے

    مأخذ:

    اضطرات (Pg. 90)

    • مصنف: مضطر اعظمی
      • ناشر: نیاز احمد اعظمی
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے