پھول کے ساتھ یوں ملائے پھول
پھول کے ساتھ یوں ملائے پھول
پھول لائے ہیں ہم برائے پھول
اس کی نرمی کا کیا بیاں کریے
وہ جو کھانے میں صرف کھائے پھول
من کا آنگن ہوا معطر تب
اس نے ہنس ہنس کے جب کھلائے پھول
ان کو دیکھا تو خوش ہوئی تتلی
ان کو دیکھا تو مسکرائے پھول
ان سے بنتی ہے سارے گلشن کی
مان لیتے ہیں ان کی رائے پھول
یاد آیا وہ شبنمی چہرہ
پھول والے نے جب دکھائے پھول
آپ کے ہونٹ تھے تصور میں
ہم نے کاغذ پہ جب بنائے پھول
کون رکھتا ہے اپنے گل داں میں
اے مرے ہم نفس پرائے پھول
آپ جائیں گے جان سے اپنی
ہم نے بالوں میں گر سجائے پھول
تھی زمستانی چال موسم کی
رات بھر اوس میں نہائے پھول
جاگ اٹھی ہماری محرومی
جب کسی کے لیے بھی آئے پھول
ہم نے تکیہ نہیں کیا اس پر
خود ہی جا کر خرید لائے پھول
اے خدا میری خیر ہے لیکن
وہ سدا مہکے اور پائے پھول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.