Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول کے ساتھ یوں ملائے پھول

ماہم حیا صفدر

پھول کے ساتھ یوں ملائے پھول

ماہم حیا صفدر

MORE BYماہم حیا صفدر

    پھول کے ساتھ یوں ملائے پھول

    پھول لائے ہیں ہم برائے پھول

    اس کی نرمی کا کیا بیاں کریے

    وہ جو کھانے میں صرف کھائے پھول

    من کا آنگن ہوا معطر تب

    اس نے ہنس ہنس کے جب کھلائے پھول

    ان کو دیکھا تو خوش ہوئی تتلی

    ان کو دیکھا تو مسکرائے پھول

    ان سے بنتی ہے سارے گلشن کی

    مان لیتے ہیں ان کی رائے پھول

    یاد آیا وہ شبنمی چہرہ

    پھول والے نے جب دکھائے پھول

    آپ کے ہونٹ تھے تصور میں

    ہم نے کاغذ پہ جب بنائے پھول

    کون رکھتا ہے اپنے گل داں میں

    اے مرے ہم نفس پرائے پھول

    آپ جائیں گے جان سے اپنی

    ہم نے بالوں میں گر سجائے پھول

    تھی زمستانی چال موسم کی

    رات بھر اوس میں نہائے پھول

    جاگ اٹھی ہماری محرومی

    جب کسی کے لیے بھی آئے پھول

    ہم نے تکیہ نہیں کیا اس پر

    خود ہی جا کر خرید لائے پھول

    اے خدا میری خیر ہے لیکن

    وہ سدا مہکے اور پائے پھول

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے