Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول کھلتے ہی اگر پاؤں میں چھالے ہوں گے

جنبش خیرآبادی

پھول کھلتے ہی اگر پاؤں میں چھالے ہوں گے

جنبش خیرآبادی

MORE BYجنبش خیرآبادی

    پھول کھلتے ہی اگر پاؤں میں چھالے ہوں گے

    اے جنوں دشت نوردی کے بھی لالے ہوں گے

    ان پہ ہو جائیں گے تعمیر حقیقت کے محل

    ہم نے جو خواب کبھی ذہن میں پالے ہوں گے

    بندگی میری ترے در کی جبیں سائی ہے

    میرے سجدے ترے قدموں کے حوالے ہوں گے

    مسکراتا ہے ہر اک زخم دل بسمل کا

    ہنس کے قاتل نے بھی ارمان نکالے ہوں گے

    اے بہاران چمن وقت کا احساس رہے

    کھل گئے پھول تو کانٹوں کے حوالے ہوں گے

    انقلاب آ ہی گیا صحن چمن میں جنبشؔ

    اب بہاروں کے بھی انداز نرالے ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے