پھول سب مرجھا گئے ہیں تتلیاں خاموش ہیں
پھول سب مرجھا گئے ہیں تتلیاں خاموش ہیں
خواب میرے ٹوٹنے پر کرچیاں خاموش ہیں
کروٹیں لیں وقت نے پھر ہجرتیں کرنی پڑیں
میری بستی لٹ گئی سب بستیاں خاموش ہیں
ایک مدت سے اس آنگن میں ہے ویرانی بپا
جھولے خالی جھل رہے ہیں کرسیاں خاموش ہیں
کیا ہوا یہ انجمن میں کون صاحب آ گئے
ہاتھ ہلتے دکھ رہے ہیں تالیاں خاموش ہیں
اف قبیلے کے بڑوں کی نوچ ڈالی داڑھیاں
سانحے پر ٹوپیاں اور پگڑیاں خاموش ہیں
میرے موسم نے چلی ہے چال پھر کوئی نئی
اتنی تیز آندھی ہے پھر بھی کھڑکیاں خاموش ہیں
مدتوں سے یہ عمارت بند ہے آبصؔ میاں
تالے زنگ آلود ہیں اور چابیاں خاموش ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.