Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پی رہا ہے زندگی کی دھوپ کتنے پیار سے

شبنم نقوی

پی رہا ہے زندگی کی دھوپ کتنے پیار سے

شبنم نقوی

MORE BYشبنم نقوی

    پی رہا ہے زندگی کی دھوپ کتنے پیار سے

    دور جو بیٹھا ہوا ہے سایۂ دیوار سے

    گوشۂ دل کی خموشی گھر میں بھی ملتی نہیں

    گھر کے ہنگامے بھی کم ہوتے نہیں بازار سے

    سوچتے کیا ہو مرے گھر میں دیا کوئی نہیں

    روشنی تو آ رہی ہے روزن دیوار سے

    زندگی کے ہر قدم میں وقت کی رفتار ہے

    زندگی کو ناپنا کیا وقت کیا رفتار سے

    منزل شہر تمنا شاید اب نزدیک ہے

    کیوں نظر آنے لگے ہیں راستے دشوار سے

    کس قدر خوددار تھے دو پاؤں کے چھالے نہ پوچھ

    کوئی سرگوشی نہ کی زنجیر کی جھنکار سے

    دکھ میں جب شبنمؔ اسے دیکھا تو اندازہ ہوا

    پھول کی پتی بھی کم ہوتی نہیں تلوار سے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 237)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے