Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیا جن مکھ ترا دیکھا اسے پھر کیا دکھانا ہے

غلام قادر شاہ

پیا جن مکھ ترا دیکھا اسے پھر کیا دکھانا ہے

غلام قادر شاہ

MORE BYغلام قادر شاہ

    پیا جن مکھ ترا دیکھا اسے پھر کیا دکھانا ہے

    چکھا جن رس ترے لب کا اسے پھر کیا چکھانا ہے

    ہوا ہے دل مرا کولا برہ کی آگ کے بھیتر

    اسی جرتی انگاری کوں کہو اب کیا جرانا ہے

    نہ عاقل ہوں نہ دیوانہ نہ محرم ہوں نہ بیگانہ

    اسے بے ہوش بے خود کوں کہو پھر کیا بتانا ہے

    جدائی سے جرے عالم جروں میں رو بہ رو ہر دم

    اسے مجنوں دوانہ کوں کہو پھر کیا ستانا ہے

    گرا کر شیشۂ دل کوں لگے جور و جفا کرنے

    خدا سے ٹک ڈرو ظالم گرے کوں کیا گرانا ہے

    پیا کا درس جن پایہ ہویا ناداں نہ جانے کچھ

    لیا جن سبق وحدت کا اسے پھر کیا پڑھانا ہے

    فنا کے بحر قلزم موں پڑا یہ دل گیا گزرا

    نہ جاگے روز محشر کے اسے پھر کیا جگانا ہے

    پیا جن جام وحدت کا نہ راکھے خوف سولی کا

    انا الحق جب ہویا الحق اسے پھر کیا ڈرانا ہے

    سنوں ہر جا سخن تیرا دیکھوں سب موں رخن تیرا

    ترا ہوں میں سجن تیرا مجھے پھر کیا لبھانا ہے

    غلامؔ شاہ فاضل کا کہے دل سوں سنو یارو

    دیکھا میں شہہ محی الدیں مجھے پھر کیا دکھانا ہے

    مأخذ:

    Ghazal Usne Chhedi (Part-1) (Pg. 239)

    • مصنف: Farhat Ehsas
      • اشاعت: 2016
      • ناشر: Rekhta Books
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے