Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پر نور زندگی کی سحر کھو رہے ہیں لوگ

نیر قریشی گنگوہی

پر نور زندگی کی سحر کھو رہے ہیں لوگ

نیر قریشی گنگوہی

MORE BYنیر قریشی گنگوہی

    پر نور زندگی کی سحر کھو رہے ہیں لوگ

    سورج چڑھا ہوا ہے مگر سو رہے ہیں لوگ

    کیسے کھلیں گے پھول محبت کے شہر میں

    کانٹے جب اپنی راہ میں خود بو رہے ہیں لوگ

    چہرے فسردہ حال ہیں آنکھیں بجھی بجھی

    عزم و عمل سے دور یہ کیا ہو رہے ہیں لوگ

    ممکن نہیں حیات کی منزل نصیب ہو

    راہ فرار ڈھونڈ کے جب سو رہے ہیں لوگ

    ہر دم عروس وقت کی برہم مزاجیاں

    اک تازہ انقلاب کو پھر رو رہے ہیں لوگ

    راحت کا ذکر چھوڑیے کیسے ملے قرار

    ہر لمحہ غم کے بوجھ کو جب ڈھو رہے ہیں لوگ

    کچھ ان کے اختیار محبت پہ سوچیے

    ہنستے ہوئے جو داغ جگر دھو رہے ہیں لوگ

    حالات سازگار ہوں ہرگز نہیں یہ غم

    کہنے کو ہنس رہے ہیں مگر رو رہے ہیں لوگ

    تعمیر زندگی سے گریزاں ہے زندگی

    نیرؔ نشاط کیف میں گم ہو رہے ہیں لوگ

    مأخذ:

    (Pg. 19)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے