پرانے آنچل کی باس کھانے لگی ہے دل کو
پرانے آنچل کی باس کھانے لگی ہے دل کو
یہ تازہ یادوں کی پیاس کھانے لگی ہے دل کو
لبوں کے اجلے ظروف میں شہد گھل رہا ہے
یہ دودھیا سی مٹھاس کھانے لگی ہے دل کو
لہو میں اس رخ کے ڈولتا سبز نیش بھی ہے
گلوں کے سائے میں گھاس کھانے لگی ہے دل کو
سفید پوشاک آنکھ میں نور بھر رہی ہے
دھلی دھلائی کپاس کھانے لگی ہے دل کو
ملن کی امید پل دو پل کو ہوا ہوئی ہے
گماں کے رتھ پر نراس کھانے لگی ہے دل کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.