Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے عہد کے سکے کہاں چلا رہے ہو

نعمان بدر

پرانے عہد کے سکے کہاں چلا رہے ہو

نعمان بدر

MORE BYنعمان بدر

    پرانے عہد کے سکے کہاں چلا رہے ہو

    وفا خلوص محبت یہ کیا سنا رہے ہو

    بھلا تم اتنے اذیت پسند کب سے ہوئے

    جو بات بات پہ یوں قہقہے لگا رہے ہو

    سفر ہی خانہ بدوشوں کو زیب دیتا ہے

    سرائے کافی ہے گھر بار کیوں بنا رہے ہو

    کرن کرن کو ترستے ہیں میرے گاؤں کے لوگ

    اور ایک تم کہ ندی میں دیے بہا رہے ہو

    تمہاری آنکھ میں اک بے کنار حسرت ہے

    تم اس سے پہلے کہیں اور مبتلا رہے ہو

    کوئی تو ہو جو گلے سے لگا کے پوچھے مجھے

    بتاؤ بدرؔ مری جان کیا چھپا رہے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے