Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے لوگ نئے کاروبار دیتے ہیں

عاصی فائقی

پرانے لوگ نئے کاروبار دیتے ہیں

عاصی فائقی

MORE BYعاصی فائقی

    پرانے لوگ نئے کاروبار دیتے ہیں

    خزاں خرید کے فصل بہار دیتے ہیں

    ضرور ان کو محبت سے واسطہ ہوگا

    جو رنج و غم کے عوض ہم کو پیار دیتے ہیں

    شب وصال کی لذت انہیں نصیب ہوئی

    جو انتظار کی گھڑیاں گزار دیتے ہیں

    ہمارے اشک محبت میں قیمتی ٹھہرے

    غم حیات کی قسمت سنوار دیتے ہیں

    ملن کی رت پہ بشر کیا درخت اور پودے

    سب اپنی اپنی قبائیں اتار دیتے ہیں

    ہماری جان کی قیمت چکا رہے ہیں وہ

    ملا کے خاک میں مشت غبار دیتے ہیں

    ہم اپنے آپ میں خود با وقار ہیں آصیؔ

    جو بے وقار ہیں اپنا وقار دیتے ہیں

    مأخذ:

    زر گل (Pg. 26)

    • مصنف: عاصی فائقی
      • ناشر: نورالحسن وکیل
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے