Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرسش جو ہوگی تجھ سے جلاد کیا کرے گا

نظم طبا طبائی

پرسش جو ہوگی تجھ سے جلاد کیا کرے گا

نظم طبا طبائی

MORE BYنظم طبا طبائی

    پرسش جو ہوگی تجھ سے جلاد کیا کرے گا

    لے خون میں نے بخشا تو یاد کیا کرے گا

    ہوں دام میں پر افشاں اور سادگی سے حیراں

    کیوں تیز کی ہیں چھریاں صیاد کیا کرے گا

    ظالم یہ سوچ کر اب دیتا ہے بوسۂ لب

    جب ہونٹ سی دیئے پھر فریاد کیا کرے گا

    زنجیر تار‌ داماں ہے طوق اک گریباں

    زور جنوں نہ کم ہو حداد کیا کرے گا

    ہم ڈوب کر مریں گے حسرت رہے گی تجھ کو

    جب خاک ہی نہ ہوگی برباد کیا کرے گا

    یعقوب قطع کر دیں امید وصل دل سے

    یوسف سا بندہ کوئی آزاد کیا کرے گا

    دل لے کے پوچھتا ہے تو کس کا شیفتہ ہے

    بھولا ابھی سے ظالم پھر یاد کیا کرے گا

    اے خط بیاض عارض درکار ہے جو تجھ کو

    تحریر حسن کی کچھ روداد کیا کرے گا

    کنج قفس سے اک دن ہوگی رہائی اپنی

    مر جائیں گے تو آخر صیاد کیا کرے گا

    مثل سپند دل ہے بیتاب سوز غم میں

    رہ جائے گا تڑپ کر فریاد کیا کرے گا

    اے شیخ بھر گیا ہے کیوں وعظ کی ہوا میں

    ریش سفید اپنی برباد کیا کرے گا

    ظلم و ستم سے بھی اب ظالم نے ہاتھ کھینچا

    اس سے ستم وہ بڑھ کر ایجاد کیا کرے گا

    از بس کہ بے ہنر ہوں میں ننگ معترض ہوں

    مضموں پہ میرے کوئی ایراد کیا کرے گا

    اے نظمؔ جس کو چاہے وہ دے بہشت دوزخ

    نمرود کیا کرے گا شداد کیا کرے گا

    مأخذ:

    Deewan-e-Tabatabai (Rekhta Website) (Pg. 63)

    • مصنف: نظم طبا طبائی
      • اشاعت: 1933
      • ناشر: مکتبہ ابراہیمیہ، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1933

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے