Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوچھتے ہیں وہ ہمیں کیا چاہئے

شہاب کاظمی

پوچھتے ہیں وہ ہمیں کیا چاہئے

شہاب کاظمی

MORE BYشہاب کاظمی

    پوچھتے ہیں وہ ہمیں کیا چاہئے

    سادگی تو ان کی دیکھا چاہئے

    خالی ہاتھ ان کی گلی میں جائیں کیا

    چوٹ کھانے کو کلیجہ چاہئے

    مانع تسلیم اگر پندار ہے

    بت یہ کعبہ سے نکالا چاہئے

    وعدۂ تقریب فردا مرحبا

    کچھ تو جینے کا بہانا چاہئے

    بخل سے یاں چاہیے خوف خدا

    کم ہے اس کافر کو جتنا چاہئے

    دل میں ہے شوق مدارات جنوں

    آگہی محو تماشا چاہئے

    شادمانی کی تمنا کیا کریں

    غم بھی کب اتنا ہے جتنا چاہئے

    مأخذ:

    یہ خلش کہاں سے ہوتی (Pg. 104)

    • مصنف: شہاب کاظمی
      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے