پیاس جو بجھ نہ سکی اس کی نشانی ہوگی
پیاس جو بجھ نہ سکی اس کی نشانی ہوگی
ریت پر لکھی ہوئی میری کہانی ہوگی
وقت الفاظ کا مفہوم بدل دیتا ہے
دیکھتے دیکھتے ہر بات پرانی ہوگی
کر گئی جو مری پلکوں کے ستارے روشن
وہ بکھرتے ہوئے سورج کی نشانی ہوگی
پھر اندھیرے میں نہ کھو جائے کہیں اس کی صدا
دل کے آنگن میں نئی شمع جلانی ہوگی
اپنے خوابوں کی طرح شاخ سے ٹوٹے ہوئے پھول
چن رہی ہوں کوئی تصویر سجانی ہوگی
بے زباں کر گیا مجھ کو تو سوالوں کا ہجوم
زندگی آج تجھے بات بنانی ہوگی
کر رہی ہے جو مرے عکس کو دھندلا ثروتؔ
میں نے دنیا کی کوئی بات نہ مانی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.