قاتل کے ساتھ ہاتھ ملانا عجیب تھا
قاتل کے ساتھ ہاتھ ملانا عجیب تھا
ہم کو تڑپتا چھوڑ کے جانا عجیب تھا
مایوس کر دیا تھا ہمیں تو نے زندگی
اس وقت تیرا ساتھ نبھانا عجیب تھا
خنجر کی نوک موڑ کر اس نے کیا تھا وار
دل نے کہا کہ ہائے نشانہ عجیب تھا
گانا عجیب تھا نہ وہاں ناچنا عجیب
بس ان کو انگلیوں پہ نچانا عجیب تھا
محفل میں ان کا آنا عجب تو نہ تھا مگر
اٹھ کر یوں درمیان میں جانا عجیب تھا
ترک تعلقات کے اسباب تھے مگر
آپس کی دشمنی کا بہانا عجیب تھا
رہزن کے ساتھ مل کے ضیاؔ کارواں کا یوں
الزام راہبر پہ لگانا عجیب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.