Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم قدم پر تمہاری یوں تو عنایتیں بھی بہت ہوئی ہیں

مصطفی شہاب

قدم قدم پر تمہاری یوں تو عنایتیں بھی بہت ہوئی ہیں

مصطفی شہاب

MORE BYمصطفی شہاب

    قدم قدم پر تمہاری یوں تو عنایتیں بھی بہت ہوئی ہیں

    مجھے مری بے نیازیوں پر ندامتیں بھی بہت ہوئی ہیں

    یہ مت سمجھنا کہ آنسوؤں ہی سے بھیگ جاتی ہیں اس کی پلکیں

    کہ بارہا چشم نم سے اس کی کرامتیں بھی بہت ہوئی ہیں

    عجب تماشا ہے ظلم سہہ کر بھی سارے مظلوم مطمئن ہیں

    انہیں کی جانب سے قاتلوں کی ضمانتیں بھی بہت ہوئی ہیں

    محبتوں میں خموشیاں ہی جواب ہوتی ہیں معترض کا

    اگرچہ کچھ بے ارادہ مجھ سے وضاحتیں بھی بہت ہوئی ہیں

    ہوئی ہے اظہار آرزو میں خطائے تاخیر اس لیے بھی

    رہ تمنا اجالنے میں طوالتیں بھی بہت ہوئی ہیں

    شہابؔ ساحل سے باندھ رکھو ابھی پرانی وہ ناؤ اپنی

    کہ جس پہ طوفانی ندیوں میں مسافتیں بھی بہت ہوئی ہیں

    مأخذ:

    Kaghaz Ki Kashtiyan (Pg. 100)

    • مصنف: Mustafa Shahab
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Qalam Publications, Mumbai
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے