Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدموں کی آہٹیں بھی نہ آئیں نکل گئے

اشہر ندیمی

قدموں کی آہٹیں بھی نہ آئیں نکل گئے

اشہر ندیمی

MORE BYاشہر ندیمی

    قدموں کی آہٹیں بھی نہ آئیں نکل گئے

    یہ ماہ و سال چال قیامت کی چل گئے

    حالات کی یہ دھوپ یہ آتش مزاج وقت

    جو آہنی تھے حوصلے وہ بھی پگھل گئے

    لغزش میں بھی ہماری ہے انداز رہبری

    ہم گر گئے یہ دیکھ کے تم تو سنبھل گئے

    تعمیر جن سے ہونی تھی تخریب ہو گئی

    امرت کی جن سے آس تھی وہ زہر اگل گئے

    تعبیر کی تلاش میں اک عمر گھوم کر

    حالات کے الاؤ میں سب خواب جل گئے

    اب کیا رہا ہے جینے کو اپنی حیات میں

    دنیا تو بدلی بدلی ہے تم بھی بدل گئے

    اشہرؔ بہ فیض راہبران ستم شعار

    روحیں بھی کانپ سی گئیں دل بھی دہل گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے