قفس سے دور جانا چاہتے ہیں
قفس سے دور جانا چاہتے ہیں
پرندے آشیانا چاہتے ہیں
گزاریں زندگی کب تک اکیلے
ترے پہلو میں آنا چاہتے ہیں
گھنی ہے دھوپ سر پر مشکلوں کی
سکوں کا شامیانہ چاہتے ہیں
خوشا قسمت ہمیں وہ چاہتا ہے
جسے اہل زمانہ چاہتے ہیں
تمہارا تذکرہ سن سن کے مجھ سے
ستارے مسکرانا چاہتے ہیں
تمہارے نام کی اک دھن بنا کر
ہمیشہ گنگنانا چاہتے ہیں
یہ کوزہ گر مری مٹی سے سونمؔ
نہ جانے کیا بنانا چاہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.