قریب آتے ہوئے اور دور جاتے ہوئے
قریب آتے ہوئے اور دور جاتے ہوئے
یہ کون لوگ ہیں بے وجہ مسکراتے ہوئے
یہ لمحے ساز ازل سے چھلک کے گر گئے تھے
تبھی سے یوں ہی مسلسل ہیں گنگناتے ہوئے
اک ایسی سمت جدھر کب سے ہو کا عالم ہے
میں جا رہا ہوں اکیلا قدم بڑھاتے ہوئے
میں کب سے دیکھ رہا ہوں عجیب سی حرکت
مرا لکھا ہوا کچھ لوگ ہیں مٹاتے ہوئے
جو دل کے پاس تھے ان سے ہے معرکہ درپیش
چلا ہوں جذبوں کی دیوار آج ڈھاتے ہوئے
- کتاب : Shor ke darmayan (Pg. 44)
- Author : Jamal Owaisi
- مطبع : Educational Publishing House (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.