Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قرینے سے عجب آراستہ قاتل کی محفل ہے

داغؔ دہلوی

قرینے سے عجب آراستہ قاتل کی محفل ہے

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    قرینے سے عجب آراستہ قاتل کی محفل ہے

    جہاں سر چاہیئے سر ہے جہاں دل چاہیئے دل ہے

    ہر اک کے واسطے کب عشق کی دشوار منزل ہے

    جسے آساں ہے آساں ہے جسے مشکل ہے مشکل ہے

    زہے تقدیر کس آرام و راحت سے وہ بسمل ہے

    کہ جس کے سر کا تکیہ دیر سے زانوئے قاتل ہے

    طریق عشق کچھ آسان ہے کچھ ہم کو مشکل ہے

    ادھر رہبر ادھر رہزن یہی منزل بمنزل ہے

    مجھے تجھ سے رکاوٹ اور تو غیروں پہ مائل ہے

    مرا دل اب ترا دل ہے ترا دل اب مرا دل ہے

    بڑھا دل اس قدر فرط خوشی سے وصل کی شب کو

    مجھے یہ وہم تھا پہلو میں یہ تکیہ ہے یا دل ہے

    تری تلوار کے قربان اے سفاک کیا کہنا

    ادھر کشتے پہ کشتہ ہے ادھر بسمل پہ بسمل ہے

    عدم میں لے چلا ہے رہنمائے عشق کیا مجھ کو

    یہی کہتا ہے آ پہنچے ہیں تھوڑی دور منزل ہے

    انہیں جب مہرباں پا کر سوال وصل کر بیٹھا

    دبی آواز سے شرما کے وہ بولے یہ مشکل ہے

    ستم بھی ہو تو مجھ پر ہو جفا بھی ہو تو مجھ پر ہو

    مجھے اس رشک نے مارا وہ کیوں عالم کا قاتل ہے

    مسیحا نے ترے بیمار کو دیکھا تو فرمایا

    نہ یہ جینے کے قابل ہے نہ یہ مرنے کے قابل ہے

    زبردستی تو دیکھو ہاتھ رکھ کر میرے سینے پر

    وہ کس دعوے سے کہتے ہیں ہمارا ہی تو یہ دل ہے

    ہمارے دل میں آ کر سیر دیکھو خوب رویوں کی

    کہ اندر کا اکھاڑا ہے پری زادوں کی محفل ہے

    مدارج عشق کے طے ہو سکیں یہ ہو نہیں سکتا

    زمیں سے عرش تک اے بے خبر منزل بمنزل ہے

    جھڑکتے ہو مجھے کیوں دور ہی سے پاس آنے دو

    بڑھا کر ہاتھ دل دیتا ہوں تم سمجھے ہو سائل ہے

    سنا بھی تو نے اے دل کیا صدا آتی ہے محشر میں

    یہی دن امتحاں کا ہے ہمارے کون شامل ہے

    اڑاتے ہیں مزے دنیا کے ہم اے داغؔ گھر بیٹھے

    دکن میں اب تو افضل گنج اپنی عیش منزل ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    قرینے سے عجب آراستہ قاتل کی محفل ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے