Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قصد اس نے جو کیا آگ میں جل جانے کا

صفدر مرزا پوری

قصد اس نے جو کیا آگ میں جل جانے کا

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    قصد اس نے جو کیا آگ میں جل جانے کا

    شمع تھرا گئی رخ دیکھ کے پروانے کا

    صبح ہوتے ہی کھلا در ترے میخانے کا

    عکس سورج ہے چھلکتے ہوئے پیمانے کا

    بجھ گئی جل کے مگر اف نہ زباں سے نکلی

    دل دیا شمع کو اللہ نے پروانے کا

    جلوہ فرما سر منبر جنہیں دیکھا دن کو

    راستہ پوچھتے تھے رات کو میخانے کا

    بجلیاں خوف سے کترا کے نکل جاتی ہیں

    یہ پتا ہے مرے اجڑے ہوئے کاشانے کا

    ابھی قابو میں زباں ہے مجھے کہہ لینے دو

    لطف کیا غیر کے منہ سے مرے افسانے کا

    اب نہ مانے دل مضطر تو جہنم میں جائے

    حق ادا کر دیا ہم نے اسے سمجھانے کا

    عیش رفتہ کے دن اور رات برابر نہ کئے

    دن کو رونا ہی رہا رات کے افسانے کا

    اک جہاں مست ہے جس بادۂ بینائی سے

    نشہ صفدرؔ کو بھی ہے کچھ اسی پیمانے کا

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 70)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے