قتل گاہوں کے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے
قتل گاہوں کے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے
ننھے بچوں کے کٹے سر نہیں دیکھے جاتے
جن کے لفظوں سے وفاؤں کی مہک آتی تھی
اب وہ اخلاق کے پیکر نہیں دیکھے جاتے
جو مرے خوف سے نظروں کو جھکا لیتے تھے
آج ان لوگوں کے تیور نہیں دیکھے جاتے
صنف نازک کی طرف دار مری غیرت سے
پھول سے ہاتھوں میں خنجر نہیں دیکھے جاتے
ذوق پیدا ہو تو کیسے ہو مسیحائی کا
اب زمانے میں پیمبر نہیں دیکھے جاتے
مغربی طرز کی آندھی نے اڑایا سب کچھ
اب دوپٹے بھی سروں پر نہیں دیکھے جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.