Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قتل گاہوں کے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے

واحد جمال کرتپوری

قتل گاہوں کے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے

واحد جمال کرتپوری

MORE BYواحد جمال کرتپوری

    قتل گاہوں کے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے

    ننھے بچوں کے کٹے سر نہیں دیکھے جاتے

    جن کے لفظوں سے وفاؤں کی مہک آتی تھی

    اب وہ اخلاق کے پیکر نہیں دیکھے جاتے

    جو مرے خوف سے نظروں کو جھکا لیتے تھے

    آج ان لوگوں کے تیور نہیں دیکھے جاتے

    صنف نازک کی طرف دار مری غیرت سے

    پھول سے ہاتھوں میں خنجر نہیں دیکھے جاتے

    ذوق پیدا ہو تو کیسے ہو مسیحائی کا

    اب زمانے میں پیمبر نہیں دیکھے جاتے

    مغربی طرز کی آندھی نے اڑایا سب کچھ

    اب دوپٹے بھی سروں پر نہیں دیکھے جاتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے