Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قتل عشاق کیا کرتے ہیں

گویا فقیر محمد

قتل عشاق کیا کرتے ہیں

گویا فقیر محمد

MORE BYگویا فقیر محمد

    قتل عشاق کیا کرتے ہیں

    بت کہاں خوف خدا کرتے ہیں

    سر مرا تن سے جدا کرتے ہیں

    درد کی آپ دوا کرتے ہیں

    آتش غم نے مگر پھونک دیا

    دل سے شعلے جو اٹھا کرتے ہیں

    جامۂ سرخ ترا دیکھ کے گل

    پیرہن اپنا قبا کرتے ہیں

    خون روتے ہیں چمن میں بلبل

    ہم گلوں سے جو ہنسا کرتے ہیں

    خم ابروئے صنم کو دیکھیں

    ہم یہ کعبے میں دعا کرتے ہیں

    اپنے ساقی کو شب فرقت میں

    پانی پی پی کے دعا کرتے ہیں

    روز دو چار کا خون کرتا ہے

    دست و پا سرخ رہا کرتے ہیں

    مر گئے پر ہدف تیر ہے خاک

    جا بجا تودے بنا کرتے ہیں

    دہن زخم سے ہم قاتل کے

    تیغ کو چوم لیا کرتے ہیں

    شور محشر سے ڈریں کیا عاشق

    ایسے ہنگامے ہوا کرتے ہیں

    ہوتے ہیں دل میں نہایت نادم

    خون جو بے جرم کیا کرتے ہیں

    مہندی ملنے کے بہانے قاتل

    کف افسوس ملا کرتے ہیں

    عوض بادہ غم ساقی میں

    خون دل اپنا پیا کرتے ہیں

    پاؤں تک ہاتھ نہ پہنچا اس کی

    ہاتھ ہیہات ملا کرتے ہیں

    جو ہمیں بھول گیا ہے ظالم

    اس کو ہم یاد کیا کرتے ہیں

    ناتوانی نے دیے پر ہم کو

    جیون پر کاہ اڑا کرتے ہیں

    ہم بنے چاند کے ہالے گویاؔ ہیں

    گرد اس مہ کے رہا کرتے ہیں

    مأخذ:

    Diwan-e-Goya(Rekhta Website) (Pg. 130)

      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے