Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قطرۂ خون جگر کو چشم تر تک لے گئے

معروف رائے بریلوی

قطرۂ خون جگر کو چشم تر تک لے گئے

معروف رائے بریلوی

MORE BYمعروف رائے بریلوی

    قطرۂ خون جگر کو چشم تر تک لے گئے

    اب کے آئے ایسے بادل میرا گھر تک لے گئے

    کم ہوں کچھ بے چینیاں شاید در و دیوار کی

    ہم ترے کوچے کے اک پتھر کو گھر تک لے گئے

    تب یہ جانا سر برہنہ کر دیا حالات نے

    بے خیالی میں جو ہم ہاتھوں کو سر تک لے گئے

    چھاؤں میں جس کی ملا کرتے رہے ہم مدتوں

    مسئلہ دل کا اسی بوڑھے شجر تک لے گئے

    کہہ دیا سب کچھ بشکل شعر ان کی بزم میں

    نالہ‌‌ٔ دل سوز کو ہم یوں اثر تک لے گئے

    تم کو جانا تھا تو جاتے یہ غضب کیسا کیا

    غم چھپا کر مسکرانے کا ہنر تک لے گئے

    تب کہیں جا کر ہمیں ؔمعروف آیا ہے قرار

    جب جبین شوق کو ہم سنگ در تک لے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے