Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قضا جو دے تو الٰہی ذرا بدل کے مجھے

وارث کرمانی

قضا جو دے تو الٰہی ذرا بدل کے مجھے

وارث کرمانی

MORE BYوارث کرمانی

    قضا جو دے تو الٰہی ذرا بدل کے مجھے

    ملے یہ جام انہی انکھڑیوں میں ڈھل کے مجھے

    میں اپنے دل کے سمندر سے تشنہ کام آیا

    پکارتی رہیں موجیں اچھل اچھل کے مجھے

    نگاہ جس کے لیے بے قرار رہتی تھی

    سزا ملی ہے اسی روشنی سے جل کے مجھے

    میں رہزنوں کو کہیں اور دیکھتا ہی رہا

    کسی نے لوٹ لیا پاس سے نکل کے مجھے

    کہاں نجوم کہاں راستے کی گرد حقیر

    عجیب وہم ہوا تیرے ساتھ چل کے مجھے

    اب ایک سایۂ بے خانماں بھی ساتھ میں ہے

    یہ کیا ملا ہے ترے شہر سے نکل کے مجھے

    وہی حقیقت عمر دراز بن کے رہے

    کسی نے خواب دیئے تھے جو چند پل کے مجھے

    کوئی بھی جب ہدف خنجر ادا نہ ملا

    وہ دشت غم سے اٹھا لے گئے مچل کے مجھے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 503)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے