Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قصوروار نہ ٹھہرائیے خدا کے لئے

شارق کیفی

قصوروار نہ ٹھہرائیے خدا کے لئے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    قصوروار نہ ٹھہرائیے خدا کے لئے

    ہمارا بوجھ زیادہ تھا اس ہوا کے لئے

    ہوئی وہ عشق میں حالت کہ مسجدوں میں تمام

    ہمارا نام پکارا گیا دعا کے لئے

    ملال دل میں اگر کوئی ہے تو اتنا ہے

    کہ میری عمر زیادہ تھی اس خطا کے لئے

    کھلا کہ ہم ہی نہیں ہیں گناہ گار ترے

    قطار بند ہوئے لوگ جب سزا کے لئے

    چلے تو آئے ہو مرنے کو اسپتالوں میں

    ذرا سی دھول کو ترسو گے نقش پا کے لئے

    ذرا سی بات تھی تجھ سے مجھے ملانا تھا

    یہ کام اتنا بڑا ہو گیا خدا کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 52)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے