Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ دیکھوں تو مری تاب سفر جاتی ہے

سلیم ساگر

راہ دیکھوں تو مری تاب سفر جاتی ہے

سلیم ساگر

MORE BYسلیم ساگر

    راہ دیکھوں تو مری تاب سفر جاتی ہے

    یہ نظر ہے کہ جو تا حد نظر جاتی ہے

    میں نے سوچا تھا کہ یہ موج گزر جائے گی

    میں سمجھتا تھا کہ ہر موج گزر جاتی ہے

    اک مرا دل کہ سمندر سے نہ سیراب ہوا

    اور یہ آنکھ کہ اک اشک سے بھر جاتی ہے

    بین ہوتے ہیں نہ اٹھتا ہے جنازہ کوئی

    عشق میں جان بہ انداز دگر جاتی ہے

    جانے کس موج میں رہتا ہے سمے کا دریا

    جانے کس مد میں یہاں عمر گزر جاتی ہے

    وہ جو کرتا ہے دعائیں مرے مر جانے کی

    اس تک اب بھی مرے جینے کی خبر جاتی ہے

    کرنے آئی ہے وہ تسخیر ہمارے دل کو

    ایک لڑکی کہ جو بادل سے بھی ڈر جاتی ہے

    گاہے ممکن نہیں لگتا کہ گزر پائے گی

    پھر بھی اچھی یا بری سب کی گزر جاتی ہے

    سوچنا ہے کہ میں کس آگ میں جلتا ہوں سلیمؔ

    دیکھنا ہے کہ مری راکھ کدھر جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے