aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہوں کے اونچ نیچ ذرا دیکھ بھال کے

سجاد باقر رضوی

راہوں کے اونچ نیچ ذرا دیکھ بھال کے

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    راہوں کے اونچ نیچ ذرا دیکھ بھال کے

    ہاں رہرو مراد قدم رکھ سنبھال کے

    فتنوں کو دیکھ اپنے قدم روک بیٹھ جا

    راتیں یہ آفتوں کی ہیں یہ دن وبال کے

    میں سرگراں تھا ہجر کی راتوں کے قرض سے

    مایوس ہو کے لوٹ گئے دن وصال کے

    کچھ یہ نہ تھا کہ میں نے نہ سمجھی بساط دہر

    میں خود ہی کھیل ہار گیا دیکھ بھال کے

    سامان دل کو بے سر و سامانیاں ملیں

    کچھ اور بھی جواب تھے میرے سوال کے

    لمحوں کی لے پہ گزری ہیں راتیں نشاط کی

    کس دھن میں دن کٹیں گے یہ رنج و ملال کے

    تخلیق ہے مری تری تخلیق سے الگ

    میں بھی بناتا رہتا ہوں پیکر خیال کے

    پیاسی زمین دل ہے پڑا قحط فصل شوق

    ہاں اے ہوا کدھر گئے دن برشگال کے

    باقرؔ یہ دانت بیچ زباں بند کیوں ہوئی

    قائل تو آپ بھی تھے بہت قیل و قال کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے