Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات قاتل کی گلی ہو جیسے

وجد چغتائی

رات قاتل کی گلی ہو جیسے

وجد چغتائی

MORE BYوجد چغتائی

    رات قاتل کی گلی ہو جیسے

    چاند عیسیٰ سا بنی ہو جیسے

    رات اک شب کی بیاہی ہو دلہن

    مانگ تاروں سے بھری ہو جیسے

    ان ہی ذروں سے ہیں لمحے مہ و سال

    عمر اک ریت گھڑی ہو جیسے

    ایک تنکا بھی نہ چھوڑا گھر میں

    تیز آندھی سی چلی ہو جیسے

    یوں امنڈتا ہے ترا غم اب تک

    کوئی ساون کی ندی ہو جیسے

    جس نے پتھر کا کیا ہے مجھ کو

    الف لیلیٰ کی پری ہو جیسے

    جانے کیسے ہیں رفیقوں کے مکاں

    کوئی دشمن کی گلی ہو جیسے

    اس میں غم کے نہ خوشی کے آنسو

    آنکھ پتھر کی بنی ہو جیسے

    اس طرح خوش ہوں کہ خوابوں میں وہی

    پھول برسا کے گئی ہو جیسے

    میں اسے بھول گیا ہوں ایسے

    وہ مجھے بھول گئی ہو جیسے

    آج کے دور میں یہ مشق سخن

    مفت کی درد سری ہو جیسے

    مأخذ:

    Shikast-e-Qeemat-e-Dil (Pg. 121)

    • مصنف: وجد چغتائی
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: سروش چغتائی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے