رات سے دن کا وہ جو رشتہ تھی
رات سے دن کا وہ جو رشتہ تھی
شام تھی اور کیسی تنہا تھی
خط کے پرزے پڑے تھے کمرے میں
اک پرانی کتاب بھی وا تھی
سب کے مطلب کے خواب تھے اس میں
شب کے ہاتھوں میں ایک پڑیا تھی
رات بھر آندھیوں کا دور چلا
شاخ پر اک اداس چڑیا تھی
ان دنوں جب وہ میرے ساتھ ہی تھا
میری دنیا بھی ایک دنیا تھی
جھیل جیسی تھیں اس کی ہی آنکھیں
باقی دنیا تو خیر صحرا تھی
آخرش ڈوبنا پڑا مجھ کو
آرزو تھی یا کوئی دریا تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.