Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راز چشم مے گوں ہے کیف مدعا میرا

علی منظور حیدرآبادی

راز چشم مے گوں ہے کیف مدعا میرا

علی منظور حیدرآبادی

MORE BYعلی منظور حیدرآبادی

    راز چشم مے گوں ہے کیف مدعا میرا

    غیر کی نظر سے ہے دور میکدہ میرا

    واسطے کی خوبی نے سہل منزلیں کر دیں

    حسن عشق کا رہبر عشق رہنما میرا

    کر دیا مجھے بے خود ان کی بے نیازی نے

    کہہ رہا ہوں خود ان سے دل سنبھالنا میرا

    ہائے خوف بدنامی وائے فکر ناکامی

    بے وفا کے ہاتھوں میں حاصل وفا میرا

    لطف خلوت و جلوت ہم نہ پا سکے لیکن

    دھوم ہر طرف ان کی ذکر جا بہ جا میرا

    طرز والہانہ کی داد کب ملی مجھ کو

    ناز دوست کب نکلا صورت آشنا میرا

    سوچنے لگے گی کچھ تیری خوش نگاہی بھی

    رائیگاں نہ جائے گا یوں ہی دیکھنا میرا

    میں نے جب کبھی دیکھا سر جھکا لیا تو نے

    تو نے جب کبھی دیکھا دل تڑپ گیا میرا

    عشرت حجاب از خود چارہ ساز دل کیا ہو

    ساز ہو جب اے ظالم سوز آشنا میرا

    میری خستہ حالی نے سعیٔ خود شناسی کی

    ان کی خود نمائی نے جب کیا گلہ میرا

    ہے جو حضرت منظورؔ اعتبار ایں و آں

    اذن بے خودی لے کر پوچھئے پتا میرا

    مأخذ:

    نمود زندگی (Pg. 196)

    • مصنف: علی منظور حیدرآبادی
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1940

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے