راز ہے بہت گہرا بات اک ذرا سی ہے
راز ہے بہت گہرا بات اک ذرا سی ہے
وہ میں سامنے پھر بھی چشم شوق پیاسی ہے
زندگی بھی برہم ہے موت بھی خفا سی ہے
آج کل تو دونوں میں آپ کی اداسی ہے
اپنی انجمن سے ہم یہ کہاں چلے آئے
ہر طرف اندھیرا ہے ہر طرف اداسی ہے
داغ دل کو روشن کر غم کی رات ہے لمبی
شمع کا بھروسہ کیا مہ بھی بے وفا سی ہے
آپ حضرت واعظ پہلے خود کو پہچانیں
کیونکہ خود شناسی ہی وجہ حق شناسی ہے
جام اس لئے اپنا آنسوؤں سے بھرتا ہوں
جس نظر سے پیتا تھا آج وہ بھی پیاسی ہے
یوں تو ہجر کی راتیں روز ہی گزرتی ہیں
آج اے صباؔ لیکن صبح سے اداسی ہے
مأخذ:
Naqeeb-e-Sahar (Pg. e-29 p-28)
-
- ناشر: کل ہند ہندی اردو سنگم لکھنؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.