Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راز کا بزم میں چرچا کبھی ہونے نہ دیا

تسنیم عابدی

راز کا بزم میں چرچا کبھی ہونے نہ دیا

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    راز کا بزم میں چرچا کبھی ہونے نہ دیا

    ہم نے اپنے کو تماشا کبھی ہونے نہ دیا

    ہم کو اس گردش دوراں نے کہیں کا نہ رکھا

    پھر بھی لہجے کو شکستہ کبھی ہونے نہ دیا

    مے کدے میں بڑے کم ظرف تھے پینے والے

    آنکھ کو ساغر و مینا کبھی ہونے نہ دیا

    دل میں اک درد کا طوفان چھپائے رکھا

    آنکھ سے راز کو افشا کبھی ہونے نہ دیا

    روز جلنا ہے اسے روز جلانا ہے اسے

    آتش شوق کو ٹھنڈا کبھی ہونے نہ دیا

    عمر رشتوں کے تقاضے ہی نبھاتے گزری

    زندگی نے مجھے اپنا کبھی ہونے نہ دیا

    سب سے محفوظ مقام غم تنہائی ہے

    فکر دنیا نے اکیلا کبھی ہونے نہ دیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    تسنیم عابدی

    تسنیم عابدی

    مأخذ:

    Ghazal Calendar-2015 (Pg. 26.03.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے