Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راز کھلا تو اپنی ہی رسوائی ہے

الیاس چشتی

راز کھلا تو اپنی ہی رسوائی ہے

الیاس چشتی

MORE BYالیاس چشتی

    راز کھلا تو اپنی ہی رسوائی ہے

    کیسے کہہ دوں دشمن میرا بھائی ہے

    یہ جو کیلینڈر میں ایک جولائی ہے

    کالج میں ان سے ملوانے لائی ہے

    وہ میرے مہمان بنے ہیں سردی میں

    کمرہ ہے میں ہوں اور ایک رضائی ہے

    ان کی نظر میں رنگ جو سب سے اچھا تھا

    میں نے اسی رنگت کی شرٹ سلائی ہے

    آنگن میں سونا ہے تو پھر گاؤں چلو

    شہروں میں موجود کہاں انگنائی ہے

    روتا ہے تنہائی میں جو رب کے آگے

    اس کے قلب کی ہوتی خوب صفائی ہے

    میں نے کسی سے عشق کیا ہے پھر الیاسؔ

    تیرے دئے زخموں کی یہ بھرپائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے