Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راز کی بات سر عام نہ آنے دیں گے

اونکار گلشن

راز کی بات سر عام نہ آنے دیں گے

اونکار گلشن

MORE BYاونکار گلشن

    راز کی بات سر عام نہ آنے دیں گے

    ہم ترے نام پہ الزام نہ آنے دیں گے

    یہ مخالف مجھے آرام نہ آنے دیں گے

    تیرا مجھ تک کوئی پیغام نہ آنے دیں گے

    اپنی برباد محبت کے فسانے میں صنم

    تیرا بھولے سے کہیں نام نہ آنے دیں گے

    پھر بہانے سے مری نبض انہوں نے دیکھی

    وہ مرے درد کو آرام نہ آنے دیں گے

    اب سنا ہے کہ وہ اس طرح ستائیں گے مجھے

    اپنا سایا بھی لب بام نہ آنے دیں گے

    چھین سکتا ہے تو اٹھ چھین لے بڑھ کر گلشنؔ

    لوگ حصے میں ترے جام نہ آنے دیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے