Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفتہ رفتہ آرزوؤں کا زیاں ہونے کو ہے

سید نواب حیدر نقوی راہی

رفتہ رفتہ آرزوؤں کا زیاں ہونے کو ہے

سید نواب حیدر نقوی راہی

MORE BYسید نواب حیدر نقوی راہی

    رفتہ رفتہ آرزوؤں کا زیاں ہونے کو ہے

    درہمی کچھ ایسی زیر آسماں ہونے کو ہے

    پا شکستہ ہو گئے ہیں ہم کڑکتی دھوپ میں

    شام غم اب دیکھیے کب اور کہاں ہونے کو ہے

    بے رخی گر آپ کی اے جان جاں یوں ہی رہی

    آخرش کار وفا دل پر گراں ہونے کو ہے

    ڈر ہے دل آسودۂ حرماں نہ ہو جائے کہیں

    آگ تھی روشن جہاں وہ خاکداں ہونے کو ہے

    چشمک برق و شرر سے رات آنکھوں میں کٹی

    سن رہے ہیں صبح نو اب زرفشاں ہونے کو ہے

    کل تلک تو چل رہی تھی دل جلوں کی داستاں

    آج ان کا ذکر زیب داستاں ہونے کو ہے

    اس قدر ہے حسرت ناکام کا راہیؔ غبار

    نقش‌‌ پائے آرزو بھی بے نشاں ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے