Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہ وفا سے گریز کرنا ثبوت خود آگہی نہیں ہے

نازش حیدری

رہ وفا سے گریز کرنا ثبوت خود آگہی نہیں ہے

نازش حیدری

MORE BYنازش حیدری

    رہ وفا سے گریز کرنا ثبوت خود آگہی نہیں ہے

    مقام دار و رسن سے ہٹ کر تو دور تک زندگی نہیں ہے

    یہی دلیل جواز مستی یہی ہے بنیاد مے پرستی

    عطائے پیر مغاں سے کمتر مذاق تشنہ لبی نہیں ہے

    نہ اب وہ سرگرمیٔ وفا ہے نہ شعلہ ساماں کوئی تمنا

    جنوں تڑپتا ہوا نہیں ہے نظر سلگتی ہوئی نہیں ہے

    ابھی رخ کائنات پر ہے سیاہیٔ شب کا رقص پیہم

    یہ صبح کا آفتاب کیا ہے جو داغ شرمندگی نہیں ہے

    سحر کے مونس ہیں لالہ و گل نجوم و مہتاب شب کے ساتھی

    یہ سب مرے رازدار غم ہیں یہاں کوئی اجنبی نہیں ہے

    نظر میں ہیں آج تک فروزاں وہ خواب کے مرمریں جزیرے

    کہ جن کی خاموش رفعتوں پر کوئی کرن دھوپ کی نہیں ہے

    امید کا دل سے ہے تعلق نہ جانے پھر بھی مآل کیا ہو

    چراغ تک دسترس ہے لیکن گرفت میں روشنی نہیں ہے

    ابھی ابھرتے ہوئے سویرے پہ ظلمت شب کی ہیں نگاہیں

    میں ایسے ماحول میں ہوں نازشؔ جہاں ہنسی بھی ہنسی نہیں ہے

    مأخذ:

    صدیوں کا سفر (Pg. 52)

    • مصنف: نازش حیدری
      • ناشر: مکتبہ حیدری، کراچی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے