Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہے ہمیشہ مخاطب بس اپنی ذات سے ہم

قادر صدیقی

رہے ہمیشہ مخاطب بس اپنی ذات سے ہم

قادر صدیقی

MORE BYقادر صدیقی

    رہے ہمیشہ مخاطب بس اپنی ذات سے ہم

    رجوع ہوتے بھی کیا حسن کائنات سے ہم

    اب آ گئی ہے وہ ساعت کہ دن کی بات کریں

    ڈرا کریں گے کہاں تک اندھیری رات سے ہم

    قدم قدم پہ تو ہم نے ہے ذہن کو گھیرا

    قدم قدم پہ بچے گو توہمات سے ہم

    خدا کے واسطے اب دام آگہی نہ بچھا

    ڈرا کئے ہیں خرد تیری بات بات سے ہم

    نہ چھوٹ پائے ہیں اب تک نہ چھوٹ پائیں گے

    دل و نگاہ کے رنگیں معاملات سے ہم

    کھلیں تو کیسے کھلیں راز ہائے عقل و جنوں

    نگاہ پھیرے ہوئے ہیں مشاہدات سے ہم

    ہمیں یقیں میں بھی اب شک دکھائی دیتا ہے

    گھرے ہوئے ہیں کچھ ایسے ہی واقعات سے ہم

    زمانہ لاکھ کرے کوششیں بچانے کی

    نکل سکیں گے نہ افسون التفات سے ہم

    ہمیں ڈرائیں نہ احباب اب حوادث سے

    بنے ہوئے ہیں حقیقت میں حادثات سے ہم

    زمانہ اردو ادب کو بھلا نہ پائے گا

    بنا رہے ہیں وہ تصویر اپنے ہاتھ سے ہم

    زباں تک آ نہیں پائی صدائے دل قادرؔ

    بندھے ہوئے ہیں کچھ ایسے تکلفات سے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے