Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہی اگرچہ نہ مجھ کو کبھی رلائے بغیر

جلیل قدوائی

رہی اگرچہ نہ مجھ کو کبھی رلائے بغیر

جلیل قدوائی

MORE BYجلیل قدوائی

    رہی اگرچہ نہ مجھ کو کبھی رلائے بغیر

    قرار دل کو نہیں تیری یاد آئے بغیر

    کوئی یہ حسن کی دیکھے تو شان بے تابی

    رہا گیا نہ مرے دل میں ان سے آئے بغیر

    ہنسا ہنسا کے مجھے اور خود بھی ہنس ہنس کر

    رہے نہ خاک میں میرا وہ دل ملائے بغیر

    اگرچہ شرم نے کہنے دیا نہ کچھ منہ سے

    رہے نہ آہ پہ میری وہ سر اٹھائے بغیر

    کمال جذب محبت سے داستاں میری

    تری زباں پہ ہے میری زباں پہ آئے بغیر

    گداز قلب وہ نعمت ہے جو نہیں ملتی

    بشر کو آنکھ سے خون جگر بہائے بغیر

    جلا کے آتش غم سے اسے بنا اکسیر

    کہ سنگ و خشت سے بد تر ہے دل جلائے بغیر

    یہ راز وہ ہے جسے میں ہی جانتا ہوں جلیلؔ

    کہ دل میں وہ اتر آئے نظر میں آئے بغیر

    مأخذ:

    نوائے سینہ تاب (Pg. 32)

    • مصنف: جلیل قدوائی
      • ناشر: ناظر پرنٹنگ پریس، کراچی
      • سن اشاعت: 1951

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے