Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہی جو بیگانۂ محبت حیات وہ سرخ رو نہیں ہے

ناصر انصاری

رہی جو بیگانۂ محبت حیات وہ سرخ رو نہیں ہے

ناصر انصاری

MORE BYناصر انصاری

    رہی جو بیگانۂ محبت حیات وہ سرخ رو نہیں ہے

    وہ پھول کیسا کہ جس میں شامل لطافت رنگ و بو نہیں ہے

    یہ غیر ممکن ہے حرف آئے نظام بادہ کشی پہ ساقی

    کھلا رہے گا شراب خانہ بلا سے جام و سبو نہیں ہے

    ہے میری فطرت نیاز مندی کمال تیرا ہے بے نیازی

    مجھے تری جستجو ہے لیکن تجھے مری جستجو نہیں ہے

    یہ بات الگ ہے کہ ہم نہیں ہیں شریک جشن بہار گلشن

    وگرنہ کب اس چمن میں شامل ہمارا رنگیں لہو نہیں ہے

    ترے غم جاں فزا کے صدقے تری جفائے حسیں کے قرباں

    نہ جانے کیوں کچھ دنوں سے مجھ کو خوشی کی اب آرزو نہیں ہے

    مری نگاہوں سے دور رہ کر وہ میرے دل کو جلا رہے ہیں

    میں کس کو الزام دوں بتاؤں کوئی مرے رو بہ رو نہیں ہے

    یہ بات واضح جہاں میں ناصرؔ بقول منصور ہو گئی ہے

    ادا نہ ہوگی نماز الفت اگر لہو سے وضو نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے